تشریح:
(1) اگرچہ اس روایت میں وقف نامہ تحریر کرنے کا ذکر نہیں، تاہم امام بخاری ؒ نے ایک روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جسے امام ابو داود ؒ نے روایت کیا ہے کہ حضرت عمر ؓ نے حضرت معیقیب ؓ کے ذریعے سے ان الفاظ میں دستاویز تیار کرائی ’’اصل جائیداد کو کوئی فروخت یا ہبہ نہیں کر سکے گا۔‘‘ (سنن أبي داود، الوصایا، حدیث:2879) رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں یہ وقف زبانی تھا، پھر آپ نے اپنے دور حکومت میں اسے باضابطہ تحریر کرا دیا۔ (فتح الباري:491/5) (2) بہتر ہے کہ وقف نامہ تحریر کر کے حکومت سے سرکاری طور پر اس کی رجسٹری کرا لی جائے تاکہ آئندہ کسی قسم کے اختلافات کا باعث نہ ہو۔ زبانی اقرار سے ورثاء میں جھگڑا پیدا ہو سکتا ہے، اس لیے دستاویز تیار کر کے اس پر گواہی تحریر کرا لی جائے۔