تشریح:
1۔مسلمان لڑتے لڑتے اپنی جان،جاں آفریں کے حوالے کردیتا ہے یا فتح سے ہمکنار ہوتا ہے،اس کے لیے دونوں انجام اچھے ہیں۔فتح کی صورت میں تو تمام لوگ اسے اچھے انجام سے تعبیر کرتے ہیں لیکن جنگ میں موت اور شہادت بھی ایک گم گشتہ سرمایہ ہے۔جب وہ اللہ کے حضور پہنچتاہے تو اللہ کی طرف سے بہت سی نوازشات اسے حاصل ہوتی ہیں۔ 2۔امام بخاری ؒنے آیت کریمہ کی تفسیر کرتے ہوئے مذکورہ حدیث پیش کی ہے کہ (إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ ۖ) سے مراد فتح یا شہادت ہے۔