تشریح:
1۔مذکورہ حدیث "حدیث ہرقل" کے نام سے مشہور ہے۔ امام بخاری ؒنے اس سے متعدد مسائل کا استنباط کیا ہے اور اسے متعدد مقامات پر مختصر اور تفصیل سے بیان کیا ہے اس مقام پر اسے پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ غیر مسلم حضرات کو دعوت اسلام کس طرح دینی چاہیے اس کی وضاحت کی ہے۔ اس میں شاہ روم ہرقل کو دعوت اسلام دینے کا اسلوب بیان ہوا ہےکہ جہاد وقتال سے پہلے اسلام کی دعوت دینا ضروری ہے۔ 2۔اس میں ابو سفیان ؓ اور اس طرح دیگر سرداران قریش کو جو آپ نے دعوت دی تھی اس کا حاصل بیان ہوا ہے۔ چنانچہ حضرت ابو سفیان ؓ فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہو گئے اور انھیں مؤلفہ القلوب میں شمار کیا گیا۔قبل ازیں وہ مشرکین کے کمانڈر کی حیثیت سے غزوہ بدر اور غزوہ اُحد میں شریک رہے۔ آخرکار اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کی حقانیت ان کے دل میں پیوست کردی اور وہ مسلمان ہو گئے۔اس وقت جو دل میں کراہت تھی وہ بھی اللہ تعالیٰ نے دل سے نکال دی۔