تشریح:
1۔سرخ اونٹ عربوں کے ہاں پسندیدہ اور مرغوب سرمایہ تھا۔ رسول اللہ ﷺنے حضرت علی ؓسے فرمایا: ’’اگر اس قدر محبوب سرمایہ اللہ کی راہ میں صدقہ کروتو بھی اس ثواب کو نہیں پاسکتے ہو جو کسی آدمی کے مسلمان ہونے سے تمھیں ملے گا‘‘ امام بخاری ؒیہ بتانا چاہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے لڑائی شروع کرنے سے پہلے فریق مقابل کے سامنے حضرت علی ؓ کو دعوتِ اسلام پیش کرنے کا حکم دیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مخالفین کو پہلے راہ راست پر لانے کی بھر پور کوشش کی جائے کیونکہ ہماری تبلیغی کوشش سے اگر ایک آدمی بھی راہ راست پر آگیا تو اللہ کے ہاں یہ عمل بہت اجروثواب کا باعث ہے۔ 2۔اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اسلامی بنیادی طور پر جنگ وقتال نہیں چاہتا وہ صرف صلح اور امن وامان چاہتا ہے مگر جب دفاع ناگزیر ہوتو پھر بھر پور مقابلے کا حکم بھی دیتا ہے۔