تشریح:
1۔ایک دوسری حدیث میں ہے:’’خالق کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی بات نہ مانی جائے۔‘‘ (مسند أحمد 131/1) بڑا حاکم اللہ تعالیٰ ہے ۔اس کی خلاف ورزی میں کسی دوسرے کا حکم سننا چاہیے اور نہ اسے ماننا ہی چاہیے۔اگر کوئی حکمران خلاف شرع حکم دے تو اسے سمجھانا چاہیے۔اگرباز آجائے تو درست بصورت دیگرسب لوگ مل کراسے معزول کردیں۔ 2۔اس سلسلے میں جمہور کا مسلک یہ ہے کہ جب ظالم حکمران ملک کا انتظام اچھی طرح چلارہا ہوتو اس کے خلاف علم بغاوت بلند کرنا جائز نہیں اور نہ اس کی بیعت توڑنا ہی جائز ہے۔یہ حدیث رد تقلید کے لیے بھی زبردست دلیل ہے کیونکہ جامدتقلید تباہی کاراستہ ہے۔