تشریح:
1۔ حضرت ام ہانی ؓ فتح مکہ کے وقت مسلمان ہوئیں۔ اس وقت وہ ہبیرہ کے نکاح میں تھیں جن سے ان کی اولاد پیدا ہوئی۔ ان میں سے ایک کانام ہانی تھا جس کی وجہ سے ان کی کنیت ام ہانی تجویز ہوئی۔2۔ ابن ماحبشون کا کہنا ہے:عورت کا امان دینا مستقل حیثیت نہیں رکھتا بلکہ وہ امام کی اجازت پر موقوف ہے جبکہ جمہور کا اس امر پر اجماع ہے کہ عورت کا امان دینا جائز اور صحیح ہے اور مستقل حیثیت رکھتاہے۔ امام بخاری ؒ نے جمہور کی تائید فرمائی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پناہ کو برقراررکھا، نیز حضرت زینب بنت رسول ﷺ نے اپنے شوہر نامدار حضرت ابوالعاص کو پناہ دی تھی۔ اس سے معلوم ہواکہ جسے عورت پناہ دے دے اسے بھی قتل کرنا حرام ہے۔ (عمدة القاری:521/10)