تشریح:
1۔ مذکورہ وظیفہ شیطانی کا روائیوں کا تیر بہدف توڑ ہے۔ اسے ہرروز سوبار مسلسل پڑھ لیا جائے یاتھوڑا تھوڑا کرکے اس تعداد کو پورا کرلے ثواب اور تاثیر میں کوئی فرق نہیں ہوگا، تاہم بہتر ہے کہ صبح سویرے اوررات ہوتے ہی سو، سوبار پڑھ لیا جائے تاکہ رات اور دن دونوں میں شیطان کے شر سے محفوظ رہا جاسکے۔ 2۔ حدیث کے آخر میں ہے کہ جو شخص اس تعداد سے زیادہ مرتبہ پڑھے گا اسے زیادہ ثواب سے نوازا جائے گا، یعنی دوسو یا تین سومرتبہ پڑھے تو اس سے بھی زیادہ ثواب ملے گا۔ بہرحال اللہ تعالیٰ نے ہمیں شیطان کے طریقہ واردات سے آگاہ کیا ہے اور رسول اللہ ﷺ کے ذریعے سے اس سے بچاؤ کا طریقہ بھی بتادیا ہے۔ واللہ المستعان۔