قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا} [النساء: 125] إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِلَّهِ(النحل:120)وقولہ:(إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَأَوَّاهٌ حَلِيمٌ)(التوبۃ:114))

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وقال ابو ميسرة : الرحيم بلسان الحبشة .

3353. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ: مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ؟ قَالَ: «أَتْقَاهُمْ» فَقَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَيُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ، ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ، ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ» قَالُوا: لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ، قَالَ: «فَعَنْ مَعَادِنِ العَرَبِ تَسْأَلُونِ؟ خِيَارُهُمْ فِي الجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ، إِذَا فَقُهُوا» قَالَ: أَبُو أُسَامَةَ، وَمُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ابومیسرہ(عمروبن شرجیل)نے کہا کہ (اواہ)حبشی زبان میں رحیم کے معنی میں ہے۔

3353.

حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! لوگوں میں سب سے زیادہ مکرم کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’جو ان میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا ہو۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہم نے یہ سوال نہیں۔ تو آپ نے فرمایا: ’’سب سے زیادہ بزرگ اللہ کے نبی حضرت یوسف ؑ ہیں جو خود نبی تھے، باپ نبی، دادا نبی اور پردادابھی نبی جو اللہ تعالیٰ کے خلیل ہیں۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہم نے آپ سے یہ نہیں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم خاندان عرب کے متعلق پوچھتے ہو؟ ان سب سے جو زمانہ جاہلیت میں بہتر تھے وہی اسلام میں بھی بہتر ہیں بشرطیکہ وہ دین میں فقاہت حاصل کر لیں۔‘‘ ابو اسامہ اور معتمر نے عبیداللہ، سعید اور ابو ہریرہ  ؓکے واسطے سے اسے نبی ﷺ سے روایت کیا ہے۔