قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3622. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أُرَاهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «رَأَيْتُ فِي المَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَكَّةَ إِلَى أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ، فَذَهَبَ وَهَلِي إِلَى أَنَّهَا اليَمَامَةُ أَوْ هَجَرُ، فَإِذَا هِيَ المَدِينَةُ يَثْرِبُ، وَرَأَيْتُ فِي رُؤْيَايَ هَذِهِ أَنِّي هَزَزْتُ سَيْفًا، فَانْقَطَعَ صَدْرُهُ فَإِذَا هُوَ مَا أُصِيبَ مِنَ المُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ، ثُمَّ هَزَزْتُهُ بِأُخْرَى فَعَادَ أَحْسَنَ مَا كَانَ فَإِذَا هُوَ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الفَتْحِ، وَاجْتِمَاعِ المُؤْمِنِينَ وَرَأَيْتُ فِيهَا بَقَرًا، وَاللَّهُ خَيْرٌ فَإِذَا هُمُ المُؤْمِنُونَ يَوْمَ أُحُدٍ، وَإِذَا الخَيْرُ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الخَيْرِ وَثَوَابِ الصِّدْقِ، الَّذِي آتَانَا اللَّهُ بَعْدَ يَوْمِ بَدْرٍ»

مترجم:

3622.

حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓسے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کھجوروں کے درخت ہیں۔ میرا خیال اس طرف گیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یثرب تھا۔ اور میں نے خواب میں یہ بھی دیکھا کہ میں نے تلوار کو حرکت دی تو اس کا اگلا حصہ ٹوٹ گیا تو یہ وہ مصیبت تھی جو غزوہ اُحد میں مسلمانوں کو پیش آئی۔ پھر میں نے اسے دوبارہ حرکت دی تو وہ پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت ہو گئی اور یہ فتح اور اہل ایمان کا اجتماع تھا جو اللہ تعالیٰ نے انھیں عطا فرمایا، نیز میں نے خواب میں ایک گائے بھی دیکھی۔ یہ اللہ تعالیٰ کی وہ خیر ہے جو اُحد کی لڑائی میں مسلمانوں کو حاصل ہوئی۔ گائے سے مراد اہل ایمان اور خیر سے مرادوہ بھلائی تھی جو اللہ تعالیٰ اس کے بعد لے آیا اور سچا بدلہ تو وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بدر کی لڑائی کے بعد عطا فرمایا تھا۔‘‘