تشریح:
حضرت عبد الرحمٰن بن عوفؓ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں اور حضرت سعد بن ربیع ؓ خزرجی نقیب ہیں۔ رسول اللہ ﷺنے مہاجرین کی آبادکاری کے لیے سلسلہ مؤاخات شروع فرمایا: اس میں انصار کی قربانی، ایثار اور مہاجرین سے ان کی ہمدردی بے مثال ہے۔ تاریخ اس طرح کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے لیکن مہاجرین نے اس ایثار اور قربانی سے کوئی ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا، بلکہ اپنی طرف سے شان بے نیازی اور استغنا کا مظاہرہ کرتے ہوئے منڈی کا راستہ اختیار کر کے محنت مزدوری کرنا پسند کیا۔ مذکورہ احادیث میں انصار کی ہمدردی اور مہاجرین کی شان بے نیازی کو نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ انصار کا مجموعی طرز عمل یہی تھا جیسا کہ آئندہ حدیث میں ہے۔