تشریح:
1۔ انصار کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میرے بعد عنقریب تمھیں ترجیحات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسرے غیر مستحق لوگ عہد پر فائز ہوں گے اور تمھیں محروم کیا جائے گا۔‘‘ چنانچہ بنوامیہ کے دور میں ایسا ہی ہوارسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی حرف بحرف پوری ہوئی مگر انصار نے فی الواقع صبر سے کام لے کر وصیت نبوی پر پورا پورا عمل کیا۔ 2۔مذکورہ حدیث میں حضرت انس ؓ کے نکلنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب آپ کو حاکم بصرہ حجاج نے تنگ کیا تو انھوں نےدمشق جا کر ولید بن عبدالملک سے شکایت کی۔ آخر دمشق کے حاکم نے انھیں حق دلایا۔ (فتح الباري:149/7)