تشریح:
1۔ اس حدیث کی عنوان سے اس طرح مناسبت ہے کہ سورہ براءت میں ا رشاد باری تعالیٰ ہے: ’’مشرکین ناپاک ہیں، لہذا وہ اس سال کے بعد مسجد حرام کے قریب نہ آئیں۔‘‘ (التوبة:28:9) یہ آیات حج ابوبکر کے موقع پر لوگوں میں پڑھ کر سنائی گئیں اوراعلان کیا گیا کہ آئندہ سال کوئی مشرک حج کے لیے نہ آئے، نیزجب سورۃ براءت نازل ہوئی تو کسی نے کہا کہ اگرحضرت ابوبکر ؓ کو یہ سورت دے کربھیجتے تو بہتر تھارسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری طرف سے وہی شخص براءت کا اعلان کرے گا جو میرے اہل بیت سے ہوگا۔‘‘ پھرآپ نے حضرت علی ؓ کو بلایا اور فرمایا: ’’تم براءت کا اعلان کرنے کے لیے جاؤ اور نحر کے دن اس کا اعلان کروجب لوگ منی میں جمع ہوں گے۔ ان کے ساتھ حضرت ابوہریرہ ؓ بھی تھے۔‘‘ (فتح الباری:104/8)