قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، وَخَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ ؓ إِلَى اليَمَنِ قَبْلَ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4383 .   حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا إِلَى خَالِدٍ لِيَقْبِضَ الخُمُسَ، وَكُنْتُ أُبْغِضُ عَلِيًّا وَقَدِ اغْتَسَلَ، فَقُلْتُ لِخَالِدٍ: أَلاَ تَرَى إِلَى هَذَا، فَلَمَّا قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «يَا بُرَيْدَةُ أَتُبْغِضُ عَلِيًّا؟» فَقُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «لاَ تُبْغِضْهُ فَإِنَّ لَهُ فِي الخُمُسِ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ»

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید ؓ کو یمن بھیجنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4383.   حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت علی ؓ کو حضرت خالد بن ولید ؓ کے پاس خمس لینے کے لیے بھیجا اور میں حضرت علی ؓ سے ناراض رہتا تھا جبکہ انہوں نے وہاں غسل کیا۔ میں نے حضرت خالد بن ولید ؓ سے کہا: آپ دیکھتے ہیں کہ حضرت علی ؓ نے کیا کیا ہے؟ پھر جب ہم نبی ﷺ کے پاس آئے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بریدہ! کیا تو علی سے ناراض رہتا ہے؟‘‘ میں نے کہا: ہاں! آپ نے فرمایا: ’’تم حضرت علی سے عداوت نہ رکھو کیونکہ اس کا مال خمس میں اس سے زیادہ حق ہے۔‘‘