قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قُدُومِ الأَشْعَرِيِّينَ وَأَهْلِ اليَمَنِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ أَبُو مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ: «هُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ»

4384. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنْ الْيَمَنِ فَمَكَثْنَا حِينًا مَا نُرَى ابْنَ مَسْعُودٍ وَأُمَّهُ إِلَّا مِنْ أَهْلِ الْبَيْتِ مِنْ كَثْرَةِ دُخُولِهِمْ وَلُزُومِهِمْ لَهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( یہ لوگ بصورت وفد ۷ھ میں خیبر کے فتح ہونے پر حاضر خدمت ہوئے تھے ) اورا بومو سیٰ اشعری ؓنے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا کہ اشعری لوگ مجھ سے ہیں اور میں ان میں سے ہوں ۔

4384.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور میرا بھائی یمن سے آئے ہیں۔ ہم کچھ عرصہ (مدینہ طیبہ میں) ٹھہرے۔ ہم عبداللہ بن مسعود ؓ اور ان کی والدہ ماجدہ کو اہل بیت ہی سے گمان کرتے تھے کیونکہ یہ حضرات آپ ﷺ کے گھر بکثرت آتے جاتے اور آپ کے ہاں اکثر رہتے تھے۔