تشریح:
1۔ حافظ ابن حجر ؒ نے مسند احمد کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: جس وقت رسول اللہ ﷺ کی روح پرواز ہوئی، اس وقت ہم نے ایسی بہترین خوشبو پائی کہ اس جیسی خوشبو ہم نے زندگی بھر نہ سونگھی تھی۔ (مسند أحمد 6/12۔122)
2۔ اس حدیث میں ایک اشکال ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی نو بیویاں تھیں اور آپ بارہ دن بیماررہے مرض کی ابتدا حضرت عائشہ ؓ کے گھر سے ہوئی۔ حضرت میمونہ ؓ کے گھر بیماری زور پکڑ گئی تو پھر حضرت عائشہ ؓ کی باری پیر کے دن کیسے آگئی؟ اس کا جواب اس طرح دیا گیا ہے کہ حضرت سودہ ؓ نے اپنی باری حضرت عائشہ ؓ کو ہبہ کردی تھی گویا حضرت عائشہ ؓ کی دو باریاں تھیں۔ اس بنا پر ممکن ہے کہ آپ کی بیماری کا آغاز بیت عائشہ ؓ میں ہوا ہو، اور اس دن حضرت سودہ ؓ کی باری کا دن تھا اور تیسرا دن حضرت عائشہ ؓ کی اصلی باری کا ہو تو اس صورت میں بارھواں دن حضرت عائشہ ؓ کا بنتا ہے۔ اگر مرض کی ابتدا حضرت میمونہ ؓ کے گھر سے ہو تو پھر کوئی اشکال نہیں۔ روایات اس امر کی تائید کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی بیماری کا آغاز حضرت میمونہ ؓ کے گھر سے ہوا تھا۔ واللہ اعلم۔