قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ كَعْبُ بْنُ مَالِكٍ: كَانَ النَّبِيُّ ﷺ: «إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ فَصَلَّى فِيهِ»

449 .   حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي المَسْجِدِ - قَالَ مِسْعَرٌ: أُرَاهُ قَالَ: ضُحًى - فَقَالَ: «صَلِّ رَكْعَتَيْنِ» وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

کعب بن مالک سے نقل ہے کہ نبی ﷺ جب کسی سفر سے ( لوٹ کر مدینہ میں ) تشریف لاتے تو پہلے مسجد میں جاتے اور نماز پڑھتے۔اس حدیث کو خود امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب المغازی میں بیان کیاہے۔

449.   حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ مسجد میں تشریف فر تھے۔ یہ چاشت کا وقت تھا۔ آپ نے (مجھ سے) فرمایا: ’’دو رکعت نماز پڑھ لو۔‘‘ میر آپ ﷺ کے ذمے قرض تھا جو آپ ﷺ  نے ادا فرمایا اور مجھے قرض سے زیادہ دیا۔