تشریح:
1۔ عنوان اور مذکورہ احادیث میں مطابقت اس طرح ہے کہ ان تمام احادیث میں رمضان المبارک کے روزوں کی فرضیت کا ذکر ہے، نیز عاشوراء کا روزہ پہلے فرض تھا، اب اس کا استحباب باقی ہے۔ ایک روایت میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا بیان ان الفاظ میں مروی ہے کہ ہم پہلے عاشوراء کا روزہ رکھا کرتے تھے اور جب رمضان کا حکم نازل ہوا تو ہمیں عاشوراء کے متعلق نہ حکم دیا گیا اور نہ اس سے منع کیا گیا، البتہ ہم اس دن کا روزہ رکھتے ہیں۔ (فتح الباري:224/8)
2۔ امام بخاری ؒ کا رجحان یہ معلوم ہوتا ہے کہ پہلی امتوں پر رمضان کے روزے فرض نہیں تھے، رمضان کے روزوں کی فرضیت صرف اس امت کے لیے ہے۔ اگررمضان کے روزے پہلی امتوں پر فرض ہوتے تو آپ عاشوراء کے دن کا روزہ رکھنے کے بجائے رمضان کے روزے رکھتے۔ (فتح الباري:224/8)