تشریح:
1۔ حلال ہونے کی دو صورتیں ہیں: الف۔ ایک آدمی کافی عرصہ سے مکہ میں مقیم ہے تو جب تک احرام کی پابندیوں سے آزاد ہے اسے چاہیے کہ وقتاً فوقتاً بیت اللہ کا طواف کرتا رہے۔ ب۔اگر مکہ کے باہر سے عمرے کا احرام باندھ کر آیا ہے تو عمرہ کرکے جب وہ حلال ہوجائے تو جب تک مکہ مکرمہ میں رہے، حج کا احرام باندھنے تک بیت اللہ کا طواف کرتا رہے۔
2۔ میدان عرفات میں عصر کی نماز جمع تقدیم کے ساتھ نماز ظہر کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ عصر کے بعد غروبِ آفتاب تک میدان عرفات میں وقوف کیا جائے۔ غروب آفتاب کے بعد مغرب کی نماز ادا کیے بغیر مزدلفہ روانہ ہونا چاہیے، وہاں پہنچ کر نماز مغرب کو نماز عشاء کے ساتھ جمع تاخیر سے ادا کیا جائے۔ واضح رہے کہ وقوف عرفہ حج کا بنیادی رکن ہے، اسکے بغیر حج نہیں ہوتا۔ بہتر ہے کہ غروب آفتاب سے پہلے پہلے میدان عرفہ میں حاضر ہوجائے۔ اگرکسی مجبوری کی وجہ سے غروب آفتاب سے پہلے میدان عرفہ نہ پہنچ سکے تو فجر سے پہلے پہلے میدان عرفہ میں حاضر ہوجائے تو بھی جائز ہے۔ (فتح الباري:235/8)