تشریح:
1۔ حضرت ابوطلحہ ؓ نے اپنا پسندیدہ باغ اللہ کی راہ میں وقف کرکے دنیا وآخرت کی سعادتوں کو حاصل کرلیا۔ مذکورہ آیت کریمہ پر فوری عمل کرنے والوں میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بھی شامل ہیں، چنانچہ حافظ ابن حجرؒ نے مسند بزار کے حوالے سے لکھا ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے اس آیت مبارکہ کو تلاوت فرمایا اور کہا: میری رومی لونڈی مرجانہ سے بڑھ کوئی مجھے کوئی چیز محبوب نہیں، میں نے اسے اللہ کی راہ میں آذاد کردیا ہے، اگرمیرا یہ دستور نہ ہوتا کہ جو چیز میں اللہ کی راہ میں دیتا ہوں اس کی طرف کسی صورت میں پلٹتا نہیں ہوں تو میں اس سے نکاح کرلیتا۔ (مسند البزار، رقم:2194، وفتح الباري:282/8)