قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4874 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْقُرْآنِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا قَالَ فِي التَّوْرَاةِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَحِرْزًا لِلْأُمِّيِّينَ أَنْتَ عَبْدِي وَرَسُولِي سَمَّيْتُكَ الْمُتَوَكِّلَ لَيْسَ بِفَظٍّ وَلَا غَلِيظٍ وَلَا سَخَّابٍ بِالْأَسْوَاقِ وَلَا يَدْفَعُ السَّيِّئَةَ بِالسَّيِّئَةِ وَلَكِنْ يَعْفُو وَيَصْفَحُ وَلَنْ يَقْبِضَهُ اللَّهُ حَتَّى يُقِيمَ بِهِ الْمِلَّةَ الْعَوْجَاءَ بِأَنْ يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَيَفْتَحَ بِهَا أَعْيُنًا عُمْيًا وَآذَانًا صُمًّا وَقُلُوبًا غُلْفًا

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( انا ارسلناک شاھدا ومبشرا ونذیرا )) کی تفسیر

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4874.   حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ یہ آیت جو قرآن کریم میں ہے: ’’اے نبی! بےشک ہم نے آپ کو گواہی دینے والا، خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ اللہ تعالٰی نے تورات میں بھی یہی فرمایا: ’’اے نبی! ہم نے آپ کو گواہی دینے والا، بشارت دینے والا اور عربوں کی حفاظت کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔ آپ میرے بندے اور میرے رسول ہیں۔ میں نے آپ کا نام متوکل رکھا ہے۔ آپ نہ تو بدخو اور نہ سنگ دل ہیں، اور نہ بازار میں شور و شغب کرنے والے اور نہ برائی کا بدلہ برائی سے دیتے ہیں بلکہ معافی اور درگزر سے کام لیتے ہیں۔ اللہ تعالٰی ان کی روح اس وقت تک قبض نہیں کرے گا جب تک اس ٹیڑھی ملت کو آپ کے ذریعے سے سیدھا نہ کر دیا جائے اس طرح کہ وہ لا إله الا اللہ کا اقرار کر لیں اور وہ اس کے ذریعے سے اندھی آنکھوں کو، بہرے کانوں کو اور پردے میں پڑے ہوئے دلوں کو کھول دے گا۔