تشریح:
(1) نکاح کے موقع پر حسب ونسب کا خیال رکھنا مصالح اور فوائد سے خالی نہیں لیکن دینداری اور اخلاق و کردار کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
(2) مال میں ہم پلہ ہونا کی ضروری نہیں جیسا کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ جو ایک تاجر اور مال دار شخص تھے انھوں نے اپنی ہمشیر کا نکاح حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے کیا تھا جو ایک حبشی غلام تھے۔ (سنن الدارقطني: 3/302) اسی طرح حسب و نسب میں بھی ہم پلہ ہونا ضرور نہیں ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ (جو کہ غلام تھے) کا نکاح حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ عنہما (جو ایک قریشی خاتون تھیں) سے کر دیا تھا جیسا کہ قرآن کریم میں اس کا اشارہ ملتا ہے۔ (الأحزاب: 37)