قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ يَتَزَوَّجُ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: لِقَوْلِهِ تَعَالَى: {مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ} [النساء: 3] وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ الحُسَيْنِ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ: «يَعْنِي مَثْنَى أَوْ ثُلاَثَ أَوْ رُبَاعَ» وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ: {أُولِي أَجْنِحَةٍ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ} [فاطر: 1]: «يَعْنِي مَثْنَى أَوْ ثُلاَثَ أَوْ رُبَاعَ»

5098. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى قَالَتْ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ وَهُوَ وَلِيُّهَا فَيَتَزَوَّجُهَا عَلَى مَالِهَا وَيُسِيءُ صُحْبَتَهَا وَلَا يَعْدِلُ فِي مَالِهَا فَلْيَتَزَوَّجْ مَا طَابَ لَهُ مِنْ النِّسَاءِ سِوَاهَا مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے «مثنى وثلاث ورباع» واؤ «أو» کے معنی میں ہے۔ (یعنی دو بیویاں رکھو یا تین یا چار) زین العابدین بن حسین علیہ السلام فرماتے ہیں یعنی دو یا تین یا چار جیسے سورۃ فاطر میں اس کی نظیر موجود ہے «أولي أجنحة مثنى وثلاث ورباع» یعنی ”دو پنکھ والے فرشتے یا تین والے یا چار پنکھ والے۔

5098.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ درج زیل آیت کے متعلق فرماتی ہیں: ”اگر تمہیں اندیشہ ہوکہ تم یتیم بچیوں کے متعلق انصاف نہیں کرسکو گے۔ ۔ ۔ “ انہوں نے فرمایا: یتیم کسی سر پرست کے زیر کفالت ہوتی، وہ اس کے مال کی وجہ سے اس کے ساتھ نکاح کرلیتا لیکن اس سے اچھا سلوک نہ کرتا اور نہ اس کے مال کے متعلق عدل و انصاف ہی سے کام لیتا، اسے حکم دیا گیا کہ ان کےعلاوہ جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کر لو، خواہ دو دو سے یا تین تین سے یا چار چار سے۔