قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّطَوُّعِ خَلْفَ المَرْأَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

513. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: «كُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرِجْلاَيَ فِي قِبْلَتِهِ، فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي، فَقَبَضْتُ رِجْلَيَّ، فَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا»، قَالَتْ: وَالبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ

مترجم:

513.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس طرح سویا کرتی تھی کہ میرے پاؤں آپ کے قبلے کی جگہ میں ہوتے۔ جب آپ سجدہ کرتے تو میرے پاؤں کو چھوتے، میں انہیں سمیٹ لیتی۔ پھر جب آپ کھڑے ہوتے تو میں انہیں پھیلا دیتی۔ حضرت عائشہ‬ ؓ  ن‬ے فرمایا: ان دنوں گھروں میں چراغ نہیں ہوتے تھے۔