تشریح:
نماز کو ٹھنڈا کر کے ادا کرنے کایہ بھی ایک سبب ہے کہ سخت گرمی میں نماز کی ادئیگی تکلیف کا باعث ہے جس کی وجہ سے خشوع خضوع اور اطمینان و سکون کا حصول دشوار ہوگا جو نماز کی اصل روح ہے۔ جیسا کہ حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ جب عین دوپہر کے وقت ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ نماز ادا کرتے تو زمین اس قدر گرم ہوتی کہ اس کی گرمی سے بچنے کے لیے ہم کپڑوں پر سجدہ کرتے تھے۔ واضح رہے کہ صلاۃ ظہر کی تاخیر اور اسے ٹھنڈا کرکے ادا کرنے کا حکم اس وقت ہے جب سخت گرمی ہو۔ اس بنا پر سردی کہ موسم میں نماز ظہر کو اول وقت ہی میں ادا کرنا مستحب ہے۔ (فتح الباري:22/2)