تشریح:
(1) نِطَاقين، نِطَاق کا تثنیہ ہے۔ اس سے مراد وہ کپڑا ہے جو عورتیں کمر پر باندھتی ہیں۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے ہجرت کے موقع پر اپنے کمر بند کے دو ٹکڑے کیے۔ ایک سے مشکیزے کا منہ باندھا اور دوسرا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بطور دستر خوان رکھ دیا۔
(2) ذات النطاقین کا لقب آپ کے لیے بہت بڑا اعزاز تھا جسے شامی لوگ طعنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث بیان کر کے ثابت کیا ہے کہ دستر خوان کپڑے کا بھی ہو سکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس قسم کے دستر خوان استعمال کرتے تھے۔ واللہ أعلم