تشریح:
(1) اس نیت سے میٹھی چیز اور شہد استعمال کرنا عین ثواب ہے کہ یہ چیزیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر اس چیز کو پسند کیا جائے جسے آپ نے پسند فرمایا ہے۔ ثعلبی نے کہا ہے کہ جس میٹھی چیز کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پسند کرتے تھے وہ کھجور اور دودھ سے ملا کر تیار کی جاتی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چاہت کے مطابق جس میٹھی چیز کے چند لقمے تناول فرماتے تو حاضرین مجلس یہ خیال کرتے کہ آپ کو میٹھی چیز سے بہت محبت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شہد کو بھی بہت پسند کرتے تھے۔
(2) بعض حضرات کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر اس میٹھی چیز کو پسند کرتے جو طبعی طور پر میٹھی ہوتی جیسے کھجور اور شہد وغیرہ لیکن یہ حدیث اس موقف کی تردید کرتی ہے کیونکہ اس میں شہد کے مقابلے میں میٹھی چیز پسند کرنے کا ذکر ہے۔ (فتح الباري: 690/9) واللہ أعلم