تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں قربانیاں تقسیم کرنا، اس کے مؤکد ہونے کی دلیل ہے۔
(2) شارح صحیح بخاری ابن منیر نے کہا ہے کہ قربانیوں کی تقسیم سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ حصے داروں کا آپس میں گوشت تقسیم کرنا جائز ہے اور یہ خریدوفروخت کی قسم نہیں جیساکہ مالکی حضرات کا خیال ہے۔ ممکن ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس عنوان اور پیش کردہ حدیث سے یہی ارادہ کیا ہو۔ (فتح الباری: 7/10) ابن بطال نے کہا ہے کہ بڑے عالم دین کے لیے یہی مناسب ہے کہ جب وہ عوام سے یہ اندیشہ محسوس کرے کہ وہ سنت کو فرض سمجھنے لگیں گے تو وہ سنت کو ترک کر دے تاکہ لوگوں پر ان کے دینی معاملات خلط ملط نہ ہو جائیں اور وہ فرض و نفل میں فرق کر سکیں۔ (عمدة القاري: 549/14)