تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ موت کے آثار دیکھنے سے پہلے پہلے کوئی انسان موت کی آرزو نہ کرے، (صحیح مسلم، الذکر و الدعا، حدیث: 6819 (2682) اس کا مطلب یہ ہے کہ جب موت کے اثرات نظر آنے لگیں تو اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی تڑپ میں موت کی تمنا کی جا سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث بیان کی ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موت کے وقت رفیق اعلیٰ سے ملنے کا اظہار کیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اشارہ فرمایا ہے کہ موت مانگنے کی ممانعت نزول موت سے پہلے وقت کے ساتھ خاص ہے۔ (فتح الباري: 161/10)