تشریح:
(1) رؤیا اچھے خواب کو اور حُلم برے خواب کو کہتے ہیں۔ برے خواب دیکھنے سے شیطان کو تھو،تھو کیا جاتا ہے اور اس کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگی جاتی ہے۔ ایسا کرنے سے شیطان کی تذلیل ہوتی ہے۔
(2) باب سے مطابقت اس طرح ہے کہ تعوذ میں تھو،تھو کرنا اس سے ثابت ہوتا ہے اور تعوذ دم ہی کی ایک قسم ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے ان حضرات کی تردید کی ہے جن کا موقف ہے کہ دم کرتے وقت، تھو،تھو نہیں کرنا چاہیے کیونکہ قرآن میں نفاثات کے شر سے پناہ مانگنے کی تلقین ہے لیکن مذموم نَفَث وہ ہے جو جادو ٹونا کرتے وقت کیا جائے۔ قرآن کریم میں ایسے وقت گرہوں میں تھوتھو کرنے کی مذمت ہے جبکہ دم کرتے وقت ایسا کرنا احادیث سے ثابت ہے۔ (فتح الباری: 10/258)