قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الكِهَانَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5762. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ عَنِ الكُهَّانِ، فَقَالَ: «لَيْسَ بِشَيْءٍ» فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَا أَحْيَانًا بِشَيْءٍ فَيَكُونُ حَقًّا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تِلْكَ الكَلِمَةُ مِنَ الحَقِّ، يَخْطَفُهَا مِنَ الجِنِّيِّ، فَيَقُرُّهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ، فَيَخْلِطُونَ مَعَهَا مِائَةَ كَذْبَةٍ» قَالَ عَلِيٌّ: قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: مُرْسَلٌ: «الكَلِمَةُ مِنَ الحَقِّ» ثُمَّ بَلَغَنِي أَنَّهُ أَسْنَدَهُ بَعْدَهُ

مترجم:

5762.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا چند لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے کاہنوں کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ”ان کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔“ لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! وہ کبھی ہمیں ایسی باتوں کی خبر دیتے ہیں جو صحیح ہوتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ صحیح بات جن کسی (فرشتے) سے سن لیتا ہے اور اپنے دوست کاہن کے کان میں ڈال دیتا ہے پھر یہ لوگ اس کے ساتھ سو جھوٹ ملا کر بیان کرتے ہیں۔“ علی بن مدینی نے کہا کہ عبدالرزاق پہلے ”الکلمۃ من الحق“ والا جملہ مرسل طور پر بیان کرتے تھے اس کے بعد انہوں نے اسے متصل سند سے بیان کیا