تشریح:
(1) اس حدیث میں ہے کہ محرم آدمی پگڑی نہیں پہن سکتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ عام آدمی کو اس کے پہننے کی اجازت ہے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے کوئی صریح حدیث پگڑی کے متعلق پیش نہیں کی۔ شاید انہیں ان کی قائم کردہ شرائط کے مطابق کوئی حدیث دستیاب نہیں ہو سکی۔ حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر خطبہ ارشاد فرماتے دیکھا جبکہ آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا تھا۔ (سنن ابن ماجة، اللباس، حدیث: 3584) ایک روایت میں ہے کہ آپ نے عمامے، یعنی پگڑی کے دونوں سرے اپنے کندھوں کے درمیان لٹکا رکھے تھے۔ (سنن ابن ماجة، اللباس، حدیث: 3587) حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ فتح مکہ کے وقت جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو آپ نے سیاہ رنگ کا عمامہ پہن رکھا تھا۔ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4076)
(3) زمانۂ قدیم سے شریف لوگ پگڑی باندھتے آئے ہیں اور اس کے باندھنے کی مختلف صورتیں ہو سکتی ہیں کسی خاص انداز سے پگڑی باندھنا ضروری نہیں ہے۔