تشریح:
(1) اس حدیث سے امام بخاری رحمہ اللہ نے چٹائی وغیرہ پر بیٹھنا ثابت کیا ہے۔ قبل ازیں کتاب الصلاۃ میں چٹائی پر نماز پڑھنے کا عنوان قائم کیا تھا۔ دراصل انہوں نے ایک روایت کے ضعف کی طرف اشارہ کیا ہے کہ شریح بن ہانی نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی پر نماز پڑھتے تھے جبکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ہم نے جہنم کو کافروں کے لیے گھیرنی والی بنایا ہے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی پر نماز نہیں پڑھا کرتے تھے۔ (مسند أبی یعلی: 426/7، حدیث: 4448)
(2) بہرحال چٹائی وغیرہ پر بیٹھنا اور اس پر نماز پڑھنا ثابت ہے۔ آیت کریمہ سے اس کی ممانعت کشید کرنا محل نظر ہے۔ (فتح الباري: 387/10) واللہ أعلم