قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ البُرُودِ وَالحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ خَبَّابٌ: «شَكَوْنَا إِلَى النَّبِيِّﷺوَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ»

5862 .   حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: «كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا الحِبَرَةَ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: دھاری دار چادروں ، یمنی چادروں اور کملیوں کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اورحضرت خباب بن ارت ؓ نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے ( مشرکین مکہ کے مظالم کی ) شکا یت کی اس وقت آپ اپنی ایک چادر پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ۔معلوم ہوا کہ ایسے مواقع پر چادروں یا کملیوں وغیرہ کا استعمال درست ہے۔

5862.   حضرت انس بن مالک ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کو تمام کپڑوں سے دھاری دار چادر زیب تن کرنا زیادہ پسند تھا۔