موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ البُرُودِ وَالحِبَرَةِ وَالشَّمْلَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَقَالَ خَبَّابٌ: «شَكَوْنَا إِلَى النَّبِيِّﷺوَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ»
5863 . حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ سُجِّيَ بِبُرْدٍ حِبَرَةٍ»
صحیح بخاری:
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: دھاری دار چادروں ، یمنی چادروں اور کملیوں کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اورحضرت خباب بن ارت ؓ نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے ( مشرکین مکہ کے مظالم کی ) شکا یت کی اس وقت آپ اپنی ایک چادر پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ۔معلوم ہوا کہ ایسے مواقع پر چادروں یا کملیوں وغیرہ کا استعمال درست ہے۔
5863. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو آپ کی نعش مبارک پر ایک دھاری دار یمنی چادر ڈال دی گئی تھی۔