تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مردوں کو سونے کی انگوٹھی یا سونے کا چھلا پہننے کی ممانعت ہے، البتہ عورتیں اسے استعمال کر سکتی ہیں، لیکن افسوس ہے کہ ہمارے معاشرے میں منگنی کی سونے کی انگوٹھی مرد حضرات بڑے شوق سے پہنتے ہیں اور اسے یادگار کے طور پر محفوظ رکھتے ہیں، حالانکہ اسلام میں اس کی سخت ممانعت ہے۔
(2) بوقت مجبوری سونے کی ناک لگوائی جا سکتی ہے جیسا کہ حدیث میں حضرت عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت منقول ہے۔ (سنن أبي داود، الخاتم، حدیث: 4232) اس حدیث سے امام ابوداود نے استدلال کیا ہے کہ سونے کا دانت بنوانا بھی جائز ہے، لیکن سونے کا زیور صرف عورتوں کے لیے جائز ہے۔ واللہ أعلم