تشریح:
(1) اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک کا ذکر ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کانوں کی لو سے زیادہ اور کندھوں سے کم تھے، یعنی نہ زیادہ لمبے تھے اور نہ بالکل چھوٹے بلکہ درمیانے درجے کے تھے۔ (مسند أحمد: 108/6) حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ہلکا سا خم لیے ہوتے تھے، نہ بالکل سیدھے تنے ہوئے تھے اور نہ انتہائی پیچ دار۔ (مسند أحمد: 135/3) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کانوں کی لو تک ہوتے، بعض اوقات کندھوں تک پہنچ جاتے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا کہ بال بڑھ جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی مینڈھیاں بنا لیتے۔ (دلائل النبوة: 298/1)
(2) بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک مختلف اوقات میں کم و بیش ہوتے رہتے تھے۔ جب زیادہ ہوتے تو کان کی لو سے بھی کچھ آگے چلے جاتے تھے۔ واللہ أعلم