تشریح:
(1) اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ اہل توحید جنت کے حق دار ہیں جبکہ کفر و شرک میں مبتلا لوگ جہنم کا ایندھن ہوں گے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے یہ ثابت کیا ہے کہ آدمی اپنی سواری پر کسی دوسرے کو اپنے پیچھے بٹھا سکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو اپنے پیچھے بٹھایا تھا، اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں بلکہ رواداری کا تقاضا ہے کہ اگر گنجائش ہو تو ضرور کسی مسافر کے ساتھ اس طرح کی ہمدردی کرے۔
(3) واضح رہے کہ محدثین کرام نے نام بنام ایسے خوش قسمت حضرات کی نشاندہی کی ہے جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھنے کی سعادت حاصل ہوئی اور وہ تیس کے قریب ہیں۔ واللہ أعلم (فتح الباري: 489/10)