قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ اَلْبِرِّ وَالصِّلَةِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَصَّيْنَا الإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْنًا} [العنكبوت: 8]

5970. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: الوَلِيدُ بْنُ عَيْزَارٍ، أَخْبَرَنِي قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنَا - صَاحِبُ هَذِهِ الدَّارِ، وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى دَارِ - عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: «الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا» قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «بِرُّ الوَالِدَيْنِ» قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ» قَالَ: حَدَّثَنِي بِهِنَّ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏اور اللہ پاک نے (سورۃ لقمان اور سورۃ احقاف میں) فرمایا ”ہم سے انسانوں کو اس کے والدین کے ساتھ نیک سلوک کا حکم دیا ہے“۔

 تشریح :قرآن مجید کی ایسی بہت سی آیات ہیں جن میں عبادت الٰہی کے ساتھ والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم فرمایا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے بعد بندوں میں سب سے بڑا حق والدین کا ہے جنت کو والدین کے قدموں کے تلے بتایا گیا ہے اور والدین کو ستانا ، ان کی نا فرمانی کرنا، ان کی خدمت سے جی چرانا گناہ کبیرہ ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے وصیت نامے میں جو آپ نے حضرت معاذ بن جبل ؓکو فرمایا تھا اور خاص طور پر حکم دیا تھا کہ ”ولا تعقن والدیک وان امراک ان تخرج من اھلک ومالک “ اور ماں باپ کی نافرمانی نہ کرو اگر چہ وہ تم کو تمہارے اہل وعیال سے یا تمہارے مال سے تم کو جدا کریں

5970.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ سے پوچھا: اللہ عزوجل کے ہاں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بروقت نماز ادا کرنا“ پھر پوچھا: اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا: ”والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔“ پھر پوچھا: اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ کے راستے میں جہاد کرنا“ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے مجھے ان ہدایات سے مطلع کیا اگر میں اس طرح سوال کرتا رہتا تو آپ مجھے جواب دیتے رہتے۔