قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: عُقُوقُ الوَالِدَيْنِ مِنَ الكَبَائِرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5976. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الوَاسِطِيُّ، عَنِ الجُرَيْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الكَبَائِرِ» قُلْنَا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ، وَكَانَ مُتَّكِئًا فَجَلَسَ فَقَالَ: أَلاَ وَقَوْلُ الزُّورِ، وَشَهَادَةُ الزُّورِ، أَلاَ وَقَوْلُ الزُّورِ، وَشَهَادَةُ الزُّورِ فَمَا زَالَ يَقُولُهَا، حَتَّى قُلْتُ: لاَ يَسْكُتُ

مترجم:

5976.

حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں بہت بڑے گناہ کی خبر نہ دوں؟ ہم نے کہا: اللہ کے رسول! ضرور بتائیں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔“ آپ ﷺ اس وقت ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے پھر آپ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور فرمایا: ”خبردار! جھوٹی بات اور جھوٹی گواہی بھی۔ آگاہ رہو! جھوٹی بات اور جھوٹی گواہی بھی۔“ آپ ﷺ مسلسل اسے دہراتے رہے حتیٰ کہ میں نے (دل میں) کہا: آپ خاموش نہیں ہوں گے۔