قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: عُقُوقُ الوَالِدَيْنِ مِنَ الكَبَائِرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5977. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الكَبَائِرَ، أَوْ سُئِلَ عَنِ الكَبَائِرِ فَقَالَ: الشِّرْكُ بِاللَّهِ، وَقَتْلُ النَّفْسِ، وَعُقُوقُ الوَالِدَيْنِ، فَقَالَ: أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الكَبَائِرِ؟ قَالَ: قَوْلُ الزُّورِ، أَوْ قَالَ: شَهَادَةُ الزُّورِ قَالَ شُعْبَةُ: وَأَكْثَرُ ظَنِّي أَنَّهُ قَالَ: «شَهَادَةُ الزُّورِ»

مترجم:

5977.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے کبائر کا ذکر کیا یا آپ سے کبائر کے متعلق پوچھا گیا توآپ نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی جان کو ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ پھر فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟“ فرمایا: ”جھوٹی بات کرنا یا جھوٹی گواہی دینا۔“ سعبہ نے کہا : میرا غالب گمان ہے کہ آپ ﷺ نے ”جھوٹی گواہی دینا“ فرمایا تھا۔