تشریح:
(1) صلہ رحمی واجب ہے اور قطع رحمی کرنے والے پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’تم سے اسی بات کی توقع ہے کہ اگر تم زمین میں صاحب اختیار بن جاؤ تو زمین میں فساد کرو گے اور اپنے رشتے کاٹ دو گے۔ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے، انھیں بہرا کر دیا اور ان کی آنکھیں اندھی کر دیں۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4902) قطع رحمی کرنا بہت سنگین گناہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’کوئی گناہ اس لائق نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی سزا دنیا میں جلدی دے دے اور اس کے ساتھ آخرت میں بھی اس کی سزا جمع رکھے سوائے ظلم و زیادتی اور قطع رحمی کے۔‘‘
(2) جو شخص قطع رحمی کو حلال خیال کرتے ہوئے اس کا ارتکاب کرتا ہے وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہے اور وہ کبھی جنت میں نہیں جائے گا اور جو اسے حرام سمجھتے ہوئے عمل میں لاتا ہے وہ ان خوش نصیبوں میں نہیں ہوگا جو ابتداہی میں جنت میں جائیں گے۔ واللہ أعلم