تشریح:
(1) مذکورہ حدیث ’’حدیث ہجرت‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس سے ثابت کیا ہے کہ کسی خاص مقصد کے لیے ہر روز یا صبح شام ملاقات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اس سلسلے میں جو حدیث پیش کی جاتی ہے کہ دیر سے ملاقات کرو اس سے محبت میں اضافہ ہوتا ہے، یہ صحیح نہیں۔
(2) حافظ ابن حجر نے اس کے تمام طرق کو ایک "جز" میں جمع کیا ہے، فرماتے ہیں: اگر اسے صحیح بھی تسلیم کر لیا جائے تو ان دونوں احادیث میں کوئی تعارض نہیں کیونکہ ہر حدیث کا ایک الگ مقصد ہے اور معارض حدیث کے عموم کو خاص کیا جا سکتا ہے کہ ایک مہربان اور مخلص دوست کی زیارت اس کی محبت کی وجہ سے ضرورت کے مطابق ہر روز کی جا سکتی ہے کیونکہ دونوں کے مل بیٹھنے سے کسی نفع کی امید جا سکتی ہے لیکن اگر کسی شخص سے کوئی خاص محبت نہیں ہے تو کثرت زیارت بعض اوقات بغض وعناد کا باعث ہو سکتی ہے، پھر قطع تعلقی کا اندیشہ بھی باقی رہتا ہے مہربان دوست سے بار بار ملاقات کرنا محبت والفت میں اضافے کا باعث ہے۔ واللہ أعلم (فتح الباري:613/10)