قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6164. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكْتُ، قَالَ: «وَيْحَكَ» قَالَ: وَقَعْتُ عَلَى أَهْلِي فِي رَمَضَانَ، قَالَ: «أَعْتِقْ رَقَبَةً» قَالَ: مَا أَجِدُهَا، قَالَ: «فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ» قَالَ: لاَ أَسْتَطِيعُ، قَالَ: «فَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا» قَالَ: مَا أَجِدُ، فَأُتِيَ بِعَرَقٍ، فَقَالَ: «خُذْهُ فَتَصَدَّقْ بِهِ» فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعَلَى غَيْرِ أَهْلِي، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، مَا بَيْنَ طُنُبَيْ المَدِينَةِ أَحْوَجُ مِنِّي، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَدَتْ أَنْيَابُهُ، قَالَ: «خُذْهُ» تَابَعَهُ يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: «وَيْلَكَ»

مترجم:

6164.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: اللہ کے رسول! میں تو بلاک ہو گیا۔ آپ نے فرمایا: تیری خرابی ہو! اس نے کہا: میں نے رمضان میں (بحالت روزہ) اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے آپ نے فرمایا: ”ایک غلام آزاد کرو۔“ اس نےکہا میرے پاس غلام نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر مسلسل دو ماہ کے روزے رکھ۔“ اس نے کہا: اس کی مجھ میں طاقت نہیں آپ نے فرمایا: ”پھر ساٹھ مسکنیوں کو کھانا کھلا۔“ اس نے کہا: میں اس قدر کھانا نہیں پاتا۔ اس دوران میں کھجوروں کا ایک ٹوکرا لایا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ لے لو اور اسے صدقہ کردو۔“ اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا (میں) اپنے بال بچوں کے علاوہ دوسروں پر(صدقہ کروں؟) اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے! مدینہ طیبہ کے دونوں کناروں کے درمیان مجھ سے زیادہ کوئی محتاج نہیں ہے۔ نبی ﷺ ہنس پڑے یہاں تک کہ آپ کے دندان مبارک دکھائی دینے لگے، آپنے فرمایا: ”جاؤ اسے تم ہی لے لو۔“ زہری سے روایت کرنے میں یونس نے اوزاعی کی متابعت کی ہے۔ عبدالرحمن بن خالد نے زہری سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے ویحك کے ویلك فرمایا۔