تشریح:
(1) ان روایات سے امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ حضرات انبیاء علیہم السلام کے نام پر اپنے بچوں کے نام رکھے جا سکتے ہیں۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے بچے کا نام ابراہیم رکھا تھا اور اپنے لخت جگر کا نام بھی ابراہیم تجویز کیا تھا، پھر اس سلسلے میں ایک صریح روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم سے پہلے لوگ اپنے بچوں کے نام اپنے انبیاء اور بزرگوں کے نام پر رکھتے تھے۔‘‘ (صحیح مسلم، الأدب، حدیث:5598(2135))
(2) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے بچوں کے نام حضرات انبیاء علیہم السلام کے ناموں پر تھے۔ (فتح الباري:709/10)