قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتَّنَافُسِ فِيهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6484 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا، فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلاَتَهُ عَلَى المَيِّتِ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى المِنْبَرِ، فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطُكُمْ، وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمْ، وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَى حَوْضِي الآنَ، وَإِنِّي قَدْ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الأَرْضِ - أَوْ مَفَاتِيحَ الأَرْضِ - وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا»

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: دنیا کی بہار اور رونق اور اس کی ریجھ کرنے سے ڈرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6484.   حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک مرتبہ باہرتشریف لے گئے اور احد کے شہداء پر اس طرح نماز جنازہ پڑھی جس طرح میت پر پڑھی جاتی ہے۔ پھر آپ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا : ’’میں تمھہارا ’’میر سفر‘‘ ہوں گا اور تم پر گواہی دوں گا۔ اللہ کی قسم! میں اب اپنا حوض دیکھ رہا ہوں۔ مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دے دی گئی ہیں۔ اللہ کی قسم! مجھے تمہارے متعلق یہ اندیشہ نہیں کہ تم میرے بعد شرک کرنے لگو گے لیکن مجھے یہ خطرہ ضرور ہے کہ تم حصول دنیا کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو گے۔‘‘