قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَلاَ يَظُنُّ أُولَئِكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُونَ لِيَوْمٍ عَظِيمٍ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ العَالَمِينَ} [المطففين: 5])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ [ص:111]: {وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الأَسْبَابُ} [البقرة: 166] قَالَ: «الوُصُلاَتُ فِي الدُّنْيَا»

6531. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ قَالَ يَقُومُ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور ابن عباسؓ نے کہا و تقطعت بہم الاسباب کامطلب یہ ہے کہ دنیا کے رشتے ناطے جو یہاں ایک دوسرے سے تھے وہ ختم ہوجائیں گے۔ تشریح:یہاں تک کہ دنیا میں جھوٹے پیرو مرشد پکڑ رکھے تھے وہ سب بیزار ہو جائیں گے اور وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہونے کے بجائے دشمن بن جائیں گے قرآن شریف کی آیت ویوم بعض الظالم علی یدیہ یقول يليتنى اتخذت مع الرسول سبيلا-(الفرقان:27)وغيره میں اسی حقیقت کا اظہار ہے اللہ پاک مقلدین جامدین کو بھی نیک سمجھ دے جو خود اپنے اماموں کے خلاف چل کر ان کی ناراضی مول لیں گے الا ماشاءاللہ۔

6531.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے ﴿يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ کی تفسیر میں فرمایا: ”لوگوں میں سے کچھ نصف کانوں (کانوں کی لو) تک اپنے پسینے میں کھڑے ہوں گے۔“