تشریح:
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کفارہ قسم توڑنے کے بعد دینا چاہیے کیونکہ کفارہ گناہ کو چھپاتا ہے اور قسم توڑنے سے پہلے گناہ ہی نہیں تو اس نے چھپانا کس چیز کو ہے، لہذا حانث ہونے سے پہلے کفارہ جائز نہیں، لیکن امام بخاری رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ کفارہ قسم توڑنے سے پہلے بھی ادا کیا جا سکتا ہے کیونکہ جب قسم توڑنے کا ارادہ کر لیا تو گناہ کا ارادہ ہو گیا، اس بنا پر کفارہ پہلے دینے میں کوئی حرج نہیں، چنانچہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی مذکورہ روایت کے یہ الفاظ بھی مروی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں اور وہ کام کر گزرتا ہوں جو بہتر ہوتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الأیمان والنذور، حدیث: 6623)