تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ قسم کا کفارہ، قسم توڑنے کے بعد ادا کیا جائے جبکہ صحیح بخاری کی ایک دوسری روایت میں ہے: ''اپنی قسم کا کفارہ دے دو اور وہ کام کرو جو بہتر ہو۔'' (صحیح البخاری، الایمان والنذور، حدیث: 6622) اس روایت کا تقاضا ہے کہ قسم توڑنے سے پہلے بھی کفارہ دیا جا سکتا ہے، اس سے امام بخاری رحمہ اللہ کا موقف ثابت ہوا کہ کفارہ، قسم توڑنے سے پہلے اور بعد میں دیا جا سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ واللہ اعلم