تشریح:
اس حدیث کے عموم کا تقاضا ہے کہ کھانا خراب ہونے کا اندیشہ ہویا نہ ہو، وقت نماز مغرب کا ہو یا کسی دوسری نماز کا،کھانے والا روزے دار ہویا اس کے علاوہ، ہر صورت میں پہلے کھانا تناول کرنا بہتر ہے لیکن شرط یہ ہے کہ بھوک شدید ہو اور وقت بھی کھلا ہو کیونکہ بھوک نہ ہونے کی صورت میں ترک جماعت کی علت معدوم ہوگی اور تنگئ وقت کی صورت میں ایک بڑی خرابی کا ارتکاب لازم آئے گا جس کی وضاحت ہم پہلے کرچکے ہیں۔