موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ السَّائِبَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب:
6814 . حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا اشْتَرَتْ بَرِيرَةَ لِتُعْتِقَهَا وَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا وَلَاءَهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي اشْتَرَيْتُ بَرِيرَةَ لِأُعْتِقَهَا وَإِنَّ أَهْلَهَا يَشْتَرِطُونَ وَلَاءَهَا فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ أَوْ قَالَ أَعْطَى الثَّمَنَ قَالَ فَاشْتَرَتْهَا فَأَعْتَقَتْهَا قَالَ وَخُيِّرَتْ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَقَالَتْ لَوْ أُعْطِيتُ كَذَا وَكَذَا مَا كُنْتُ مَعَهُ قَالَ الْأَسْوَدُ وَكَانَ زَوْجُهَا حُرًّا قَوْلُ الْأَسْوَدِ مُنْقَطِعٌ وَقَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ رَأَيْتُهُ عَبْدًا أَصَحُّ
صحیح بخاری:
کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں
باب : سائبہ وہ غلام یا لونڈی جس کو مالک آزاد کردے اور کہہ دے کہ تیری ولاءکا حق کسی کو نہ ملے گا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6814. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بریرہ کو آزاد کرنے کے لیے خریدا تو اس کے آقاؤں نے شرط عائد کر دی کہ اس کی ولا ان کے لیے ہوگی۔ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے بریرہ کو آزاد کرنے کے لیے خریدنا چاہا لیکن اس کے آقاؤں نے اپنے لیے اس کی ولا کو مشروط کر دیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو اس کو آزاد کر دے۔ ولا تو آزاد کرنے والے کے ساتھ قائم ہوتی ہے۔ یا فرمایا: قیمت ادا کرنے والے کے لیے ولا ہوتی ہے۔“ راوی کہتے ہیں۔ سیدہ عائشہ ؓ نے اسے خرید کر آزاد کر دیا۔ پھر اسے اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہیں اور اس سے علیحدہ بھی ہو سکتی ہیں۔ چنانچہ انہوں نے اپنے شوہر سے علیحدگی کو پسند کیا اور کہا: اگر مجھے اتنا مال دیا جائے تو بھی اس کے ساتھ رہنا پسند نہیں کروں گی۔ اسود نے کہا: اس کا شوہر آزاد تھا۔ ان کا قول منقطع ہونے کی وجہ سے قابل حجت نہیں اور حضرت ابن عباس ؓ کا قول صحیح تر ہے کہ میں نے اسے غلام دیکھا ہے۔