موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ إِذَا أَعْطَى فَضْلَهُ غَيْرَهُ فِي النَّوْمِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
7091 . حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّى إِنِّي لَأَرَى الرِّيَّ يَجْرِي ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلَهُ عُمَرَ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمُ
صحیح بخاری:
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
باب : جب کسی نے اپنا بچا ہوا دودھ خواب میں کسی اور کودیا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
7091. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میں ایک دفعہ سو رہا تھا اچانک میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا۔ میں نے اس سے خوب سیر ہو کر نوش کیا حتی کہ میں نے سیرابی کو ہر رگ وپے میں پایا۔ پھر میں نے بچا ہوا عمر کو دے دیا۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر کی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”علم۔“